بنگال
بنگال پرمسلمانوں کی حکومت اگرچہ چھٹی صدی ہجری میں قطب الدین ایبک کے زمانے میں شروع ہوئی، لیکن یہ اسلامی تہذیب و تمدّن سے محروم تھا، اور سیاسی خلفشار میں مبتلا تھا، جس کا خاص سبب یہ تھا یہاں عرصۂ دراز تک کوئی پائیدار اور مستحکم حکومت نہ قائم ہوسکی، بار بار جنگ وجدال اور بغاوت ہوتی رہی غالباً یہی وجہ تھی کہ ابن بطوطہ نے اسے ”جہنم“ سے بھری ہوئی ”جنّت“ کہا تھا، بنگال میں علم و معرفت کی شمع آٹھویں صدی ہجری کے ابتداء میں حضرت شیخ اخی سراج الحق والدین آئینۂ ہند رحمتہ الله علیہ نے جلائی، پھر ان کے بعد ان کے خلیفۂ خاص حضرت شیخ علاؤالدین پنڈوی رحمتہ الله علیہ اور ان کے جانشینوں نے اس روشنی کو بنگال کے گوشہ گوشہ میں پھیلاکر بنگال کو علم وہدایت ، روحانیت اور معرفت کا گہوارہ بنادیا۔
For Contact Us
Go to Contact Page
or
Mail:contact@makhdoomashraf.com
Cal:+91-9415721972